Ahmed Faraz Amazing Urdu Hindi Romantic Shayari | Best Ghazals in Urdu By Ahmed Faraz | Best Poetry In Urdu | Best Shayari Collection In Urdu

Ahmed Faraz Amazing Urdu Hindi Romantic Shayari | Best Ghazals in Urdu By Ahmed Faraz | Best Poetry In Urdu | Best Shayari Collection In Urdu

Ahmed Faraz Shayari; express your inclination with the adoration and miserable Shayari of Ahmed Faraz sahib. He was a popular Poet , for the most part individuals Ahmed Faraz Urdu Hindi Romantic Shayari contrast and Faiz Ahmed Faiz Poetry.

Ahmed Faraz, the ruler of Urdu writing, made a spot in the hearts of individuals with his ghazals and Shayari. Faraz Ahmed is known all around the world for his Poetry. In the event that u love Ahmed Faraz Shayari so you can impart it to a companion and online entertainment.

عاشقی میں میرؔ جیسے خواب مت دیکھا کرو   باؤلے ہو جاؤ گے مہتاب مت دیکھا کرو     جستہ جستہ پڑھ لیا کرنا مضامین وفا   پر کتاب عشق کا ہر باب مت دیکھا کرو     اس تماشے میں الٹ جاتی ہیں اکثر کشتیاں   ڈوبنے والوں کو زیر آب مت دیکھا کرو     مے کدے میں کیا تکلف مے کشی میں کیا حجاب   بزم ساقی میں ادب آداب مت دیکھا کرو     ہم سے درویشوں کے گھر آؤ تو یاروں کی طرح   ہر جگہ خس خانہ و برفاب مت دیکھا کرو     مانگے تانگے کی قبائیں دیر تک رہتی نہیں   یار لوگوں کے لقب القاب مت دیکھا کرو     تشنگی میں لب بھگو لینا بھی کافی ہے فرازؔ   جام میں صہبا ہے یا زہراب مت دیکھا کروAhmed Faraz Amazing Urdu Hindi Romantic Shayari | Best Ghazals in Urdu By Ahmed Faraz | Best Poetry In Urdu | Best Shayari Collection In Urdu
Ahmed Faraz Amazing Urdu Ghazals

غزل

عاشقی میں میرؔ جیسے خواب مت دیکھا کرو 

باؤلے ہو جاؤ گے مہتاب مت دیکھا کرو 


جستہ جستہ پڑھ لیا کرنا مضامین وفا 

پر کتاب عشق کا ہر باب مت دیکھا کرو 


اس تماشے میں الٹ جاتی ہیں اکثر کشتیاں 

ڈوبنے والوں کو زیر آب مت دیکھا کرو 


مے کدے میں کیا تکلف مے کشی میں کیا حجاب 

بزم ساقی میں ادب آداب مت دیکھا کرو 


ہم سے درویشوں کے گھر آؤ تو یاروں کی طرح 

ہر جگہ خس خانہ و برفاب مت دیکھا کرو 


مانگے تانگے کی قبائیں دیر تک رہتی نہیں 

یار لوگوں کے لقب القاب مت دیکھا کرو 


تشنگی میں لب بھگو لینا بھی کافی ہے فرازؔ 

جام میں صہبا ہے یا زہراب مت دیکھا کرو


اس نے سکوت شب میں بھی اپنا پیام رکھ دیا   ہجر کی رات بام پر ماہ تمام رکھ دیا     آمد دوست کی نوید کوئے وفا میں عام تھی   میں نے بھی اک چراغ سا دل سر شام رکھ دیا     شدت تشنگی میں بھی غیرت مے کشی رہی   اس نے جو پھیر لی نظر میں نے بھی جام رکھ دیا     اس نے نظر نظر میں ہی ایسے بھلے سخن کہے   میں نے تو اس کے پاؤں میں سارا کلام رکھ دیا     دیکھو یہ میرے خواب تھے دیکھو یہ میرے زخم ہیں   میں نے تو سب حساب جاں بر سر عام رکھ دیا     اب کے بہار نے بھی کیں ایسی شرارتیں کہ بس   کبک دری کی چال میں تیرا خرام رکھ دیا     جو بھی ملا اسی کا دل حلقہ بگوش یار تھا   اس نے تو سارے شہر کو کر کے غلام رکھ دیا     اور فرازؔ چاہئیں کتنی محبتیں تجھے   ماؤں نے تیرے نام پر بچوں کا نام رکھ دیا Ahmed Faraz Amazing Urdu Hindi Romantic Shayari | Best Ghazals in Urdu By Ahmed Faraz | Best Poetry In Urdu | Best Shayari Collection In Urdu
Poetry In Urdu

 غزل

اس نے سکوت شب میں بھی اپنا پیام رکھ دیا 

ہجر کی رات بام پر ماہ تمام رکھ دیا 


آمد دوست کی نوید کوئے وفا میں عام تھی 

میں نے بھی اک چراغ سا دل سر شام رکھ دیا 


شدت تشنگی میں بھی غیرت مے کشی رہی 

اس نے جو پھیر لی نظر میں نے بھی جام رکھ دیا 


اس نے نظر نظر میں ہی ایسے بھلے سخن کہے 

میں نے تو اس کے پاؤں میں سارا کلام رکھ دیا 


دیکھو یہ میرے خواب تھے دیکھو یہ میرے زخم ہیں 

میں نے تو سب حساب جاں بر سر عام رکھ دیا 


اب کے بہار نے بھی کیں ایسی شرارتیں کہ بس 

کبک دری کی چال میں تیرا خرام رکھ دیا 


جو بھی ملا اسی کا دل حلقہ بگوش یار تھا 

اس نے تو سارے شہر کو کر کے غلام رکھ دیا 


اور فرازؔ چاہئیں کتنی محبتیں تجھے 

ماؤں نے تیرے نام پر بچوں کا نام رکھ دیا 


غزل اب کے تجدید وفا کا نہیں امکاں جاناں   یاد کیا تجھ کو دلائیں ترا پیماں جاناں     یوں ہی موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیا ہے   کس قدر جلد بدل جاتے ہیں انساں جاناں     زندگی تیری عطا تھی سو ترے نام کی ہے   ہم نے جیسے بھی بسر کی ترا احساں جاناں     دل یہ کہتا ہے کہ شاید ہے فسردہ تو بھی   دل کی کیا بات کریں دل تو ہے ناداں جاناں     اول اول کی محبت کے نشے یاد تو کر   بے پیے بھی ترا چہرہ تھا گلستاں جاناں     آخر آخر تو یہ عالم ہے کہ اب ہوش نہیں   رگ مینا سلگ اٹھی کہ رگ جاں جاناں Ahmed Faraz Amazing Urdu Hindi Romantic Shayari | Best Ghazals in Urdu By Ahmed Faraz | Best Poetry In Urdu | Best Shayari Collection In Urdu
Ahmed Faraz amazing Urdu Poetry

غزل

اب کے تجدید وفا کا نہیں امکاں جاناں 

یاد کیا تجھ کو دلائیں ترا پیماں جاناں 


یوں ہی موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیا ہے 

کس قدر جلد بدل جاتے ہیں انساں جاناں 


زندگی تیری عطا تھی سو ترے نام کی ہے 

ہم نے جیسے بھی بسر کی ترا احساں جاناں 


دل یہ کہتا ہے کہ شاید ہے فسردہ تو بھی 

دل کی کیا بات کریں دل تو ہے ناداں جاناں 


اول اول کی محبت کے نشے یاد تو کر 

بے پیے بھی ترا چہرہ تھا گلستاں جاناں 


آخر آخر تو یہ عالم ہے کہ اب ہوش نہیں 

رگ مینا سلگ اٹھی کہ رگ جاں جاناں 


مدتوں سے یہی عالم نہ توقع نہ امید 

دل پکارے ہی چلا جاتا ہے جاناں جاناں 


ہم بھی کیا سادہ تھے ہم نے بھی سمجھ رکھا تھا 

غم دوراں سے جدا ہے غم جاناں جاناں 


اب کے کچھ ایسی سجی محفل یاراں جاناں 

سر بہ زانو ہے کوئی سر بہ گریباں جاناں 


ہر کوئی اپنی ہی آواز سے کانپ اٹھتا ہے 

ہر کوئی اپنے ہی سائے سے ہراساں جاناں 


جس کو دیکھو وہی زنجیر بہ پا لگتا ہے 

شہر کا شہر ہوا داخل زنداں جاناں 


اب ترا ذکر بھی شاید ہی غزل میں آئے 

اور سے اور ہوئے درد کے عنواں جاناں 


ہم کہ روٹھی ہوئی رت کو بھی منا لیتے تھے 

ہم نے دیکھا ہی نہ تھا موسم ہجراں جاناں 


ہوش آیا تو سبھی خواب تھے ریزہ ریزہ 

جیسے اڑتے ہوئے اوراق پریشاں جاناں 


غزل اس کو جدا ہوئے بھی زمانہ بہت ہوا   اب کیا کہیں یہ قصہ پرانا بہت ہوا     ڈھلتی نہ تھی کسی بھی جتن سے شب فراق   اے مرگ ناگہاں ترا آنا بہت ہوا     ہم خلد سے نکل تو گئے ہیں پر اے خدا   اتنے سے واقعے کا فسانہ بہت ہوا     اب ہم ہیں اور سارے زمانے کی دشمنی   اس سے ذرا سا ربط بڑھانا بہت ہوا     اب کیوں نہ زندگی پہ محبت کو وار دیں   اس عاشقی میں جان سے جانا بہت ہوا     اب تک تو دل کا دل سے تعارف نہ ہو سکا   مانا کہ اس سے ملنا ملانا بہت ہوا     کیا کیا نہ ہم خراب ہوئے ہیں مگر یہ دل   اے یاد یار تیرا ٹھکانہ بہت ہوا     کہتا تھا ناصحوں سے مرے منہ نہ آئیو   پھر کیا تھا ایک ہو کا بہانہ بہت ہوا     لو پھر ترے لبوں پہ اسی بے وفا کا ذکر   احمد فرازؔ تجھ سے کہا نا بہت ہوا Ahmed Faraz Amazing Urdu Hindi Romantic Shayari | Best Ghazals in Urdu By Ahmed Faraz | Best Poetry In Urdu | Best Shayari Collection In Urdu
Shayari In Urdu

غزل

اس کو جدا ہوئے بھی زمانہ بہت ہوا 

اب کیا کہیں یہ قصہ پرانا بہت ہوا 


ڈھلتی نہ تھی کسی بھی جتن سے شب فراق 

اے مرگ ناگہاں ترا آنا بہت ہوا 


ہم خلد سے نکل تو گئے ہیں پر اے خدا 

اتنے سے واقعے کا فسانہ بہت ہوا 


اب ہم ہیں اور سارے زمانے کی دشمنی 

اس سے ذرا سا ربط بڑھانا بہت ہوا 


اب کیوں نہ زندگی پہ محبت کو وار دیں 

اس عاشقی میں جان سے جانا بہت ہوا 


اب تک تو دل کا دل سے تعارف نہ ہو سکا 

مانا کہ اس سے ملنا ملانا بہت ہوا 


کیا کیا نہ ہم خراب ہوئے ہیں مگر یہ دل 

اے یاد یار تیرا ٹھکانہ بہت ہوا 


کہتا تھا ناصحوں سے مرے منہ نہ آئیو 

پھر کیا تھا ایک ہو کا بہانہ بہت ہوا 


لو پھر ترے لبوں پہ اسی بے وفا کا ذکر 

احمد فرازؔ تجھ سے کہا نا بہت ہوا 


غزل اب اور کیا کسی سے مراسم بڑھائیں ہم   یہ بھی بہت ہے تجھ کو اگر بھول جائیں ہم     صحرائے زندگی میں کوئی دوسرا نہ تھا   سنتے رہے ہیں آپ ہی اپنی صدائیں ہم     اس زندگی میں اتنی فراغت کسے نصیب   اتنا نہ یاد آ کہ تجھے بھول جائیں ہم     تو اتنی دل زدہ تو نہ تھی اے شب فراق   آ تیرے راستے میں ستارے لٹائیں ہم     وہ لوگ اب کہاں ہیں جو کہتے تھے کل فرازؔ   ہے ہے خدا نہ کردہ تجھے بھی رلائیں ہم
Best Urdu Ghazal By Ahmed Faraz

غزل

اب اور کیا کسی سے مراسم بڑھائیں ہم 

یہ بھی بہت ہے تجھ کو اگر بھول جائیں ہم 


صحرائے زندگی میں کوئی دوسرا نہ تھا 

سنتے رہے ہیں آپ ہی اپنی صدائیں ہم 


اس زندگی میں اتنی فراغت کسے نصیب 

اتنا نہ یاد آ کہ تجھے بھول جائیں ہم 


تو اتنی دل زدہ تو نہ تھی اے شب فراق 

آ تیرے راستے میں ستارے لٹائیں ہم 


وہ لوگ اب کہاں ہیں جو کہتے تھے کل فرازؔ 

ہے ہے خدا نہ کردہ تجھے بھی رلائیں ہم 


ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھے   کس کو سیراب کرے وہ کسے پیاسا رکھے     عمر بھر کون نبھاتا ہے تعلق اتنا   اے مری جان کے دشمن تجھے اللہ رکھے     ہم کو اچھا نہیں لگتا کوئی ہم نام ترا   کوئی تجھ سا ہو تو پھر نام بھی تجھ سا رکھے     دل بھی پاگل ہے کہ اس شخص سے وابستہ ہے   جو کسی اور کا ہونے دے نہ اپنا رکھے     کم نہیں طمع عبادت بھی تو حرص زر سے   فقر تو وہ ہے کہ جو دین نہ دنیا رکھے     ہنس نہ اتنا بھی فقیروں کے اکیلے پن پر   جا خدا میری طرح تجھ کو بھی تنہا رکھے     یہ قناعت ہے اطاعت ہے کہ چاہت ہے فرازؔ   ہم تو راضی ہیں وہ جس حال میں جیسا رکھے Ahmed Faraz Amazing Urdu Hindi Romantic Shayari | Best Ghazals in Urdu By Ahmed Faraz | Best Poetry In Urdu | Best Shayari Collection In Urdu
Ahmed Faraz Famous Poetry

غزل

ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھے 

کس کو سیراب کرے وہ کسے پیاسا رکھے 


عمر بھر کون نبھاتا ہے تعلق اتنا 

اے مری جان کے دشمن تجھے اللہ رکھے 


ہم کو اچھا نہیں لگتا کوئی ہم نام ترا 

کوئی تجھ سا ہو تو پھر نام بھی تجھ سا رکھے 


دل بھی پاگل ہے کہ اس شخص سے وابستہ ہے 

جو کسی اور کا ہونے دے نہ اپنا رکھے 


کم نہیں طمع عبادت بھی تو حرص زر سے 

فقر تو وہ ہے کہ جو دین نہ دنیا رکھے 


ہنس نہ اتنا بھی فقیروں کے اکیلے پن پر 

جا خدا میری طرح تجھ کو بھی تنہا رکھے 


یہ قناعت ہے اطاعت ہے کہ چاہت ہے فرازؔ 

ہم تو راضی ہیں وہ جس حال میں جیسا رکھے 


سامنے اس کے کبھی اس کی ستائش نہیں کی   دل نے چاہا بھی اگر ہونٹوں نے جنبش نہیں کی     اہل محفل پہ کب احوال کھلا ہے اپنا   میں بھی خاموش رہا اس نے بھی پرسش نہیں کی     جس قدر اس سے تعلق تھا چلا جاتا ہے   اس کا کیا رنج ہو جس کی کبھی خواہش نہیں کی     یہ بھی کیا کم ہے کہ دونوں کا بھرم قائم ہے   اس نے بخشش نہیں کی ہم نے گزارش نہیں کی     اک تو ہم کو ادب آداب نے پیاسا رکھا   اس پہ محفل میں صراحی نے بھی گردش نہیں کی     ہم کہ دکھ اوڑھ کے خلوت میں پڑے رہتے ہیں   ہم نے بازار میں زخموں کی نمائش نہیں کی     اے مرے ابر کرم دیکھ یہ ویرانۂ جاں   کیا کسی دشت پہ تو نے کبھی بارش نہیں کی     کٹ مرے اپنے قبیلے کی حفاظت کے لیے   مقتل شہر میں ٹھہرے رہے جنبش نہیں کی     وہ ہمیں بھول گیا ہو تو عجب کیا ہے فرازؔ   ہم نے بھی میل ملاقات کی کوشش نہیں کی Ahmed Faraz Amazing Urdu Hindi Romantic Shayari | Best Ghazals in Urdu By Ahmed Faraz | Best Poetry In Urdu | Best Shayari Collection In Urdu
Best Poetry In Urdu

غزل

سامنے اس کے کبھی اس کی ستائش نہیں کی 

دل نے چاہا بھی اگر ہونٹوں نے جنبش نہیں کی 


اہل محفل پہ کب احوال کھلا ہے اپنا 

میں بھی خاموش رہا اس نے بھی پرسش نہیں کی 


جس قدر اس سے تعلق تھا چلا جاتا ہے 

اس کا کیا رنج ہو جس کی کبھی خواہش نہیں کی 


یہ بھی کیا کم ہے کہ دونوں کا بھرم قائم ہے 

اس نے بخشش نہیں کی ہم نے گزارش نہیں کی 


اک تو ہم کو ادب آداب نے پیاسا رکھا 

اس پہ محفل میں صراحی نے بھی گردش نہیں کی 


ہم کہ دکھ اوڑھ کے خلوت میں پڑے رہتے ہیں 

ہم نے بازار میں زخموں کی نمائش نہیں کی 


اے مرے ابر کرم دیکھ یہ ویرانۂ جاں 

کیا کسی دشت پہ تو نے کبھی بارش نہیں کی 


کٹ مرے اپنے قبیلے کی حفاظت کے لیے 

مقتل شہر میں ٹھہرے رہے جنبش نہیں کی 


وہ ہمیں بھول گیا ہو تو عجب کیا ہے فرازؔ 

ہم نے بھی میل ملاقات کی کوشش نہیں کی 


دکھ فسانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں   دل بھی مانا نہیں کہ تجھ سے کہیں     آج تک اپنی بیکلی کا سبب   خود بھی جانا نہیں کہ تجھ سے کہیں     بے طرح حال دل ہے اور تجھ سے   دوستانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں     ایک تو حرف آشنا تھا مگر   اب زمانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں     قاصدا ہم فقیر لوگوں کا   اک ٹھکانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں     اے خدا درد دل ہے بخشش دوست   آب و دانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں     اب تو اپنا بھی اس گلی میں فرازؔ   آنا جانا نہیں کہ تجھ سے کہیں Ahmed Faraz Amazing Urdu Hindi Romantic Shayari | Best Ghazals in Urdu By Ahmed Faraz | Best Poetry In Urdu | Best Shayari Collection In Urdu
Best Ghazals in Urdu

غزل

دکھ فسانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں 

دل بھی مانا نہیں کہ تجھ سے کہیں 


آج تک اپنی بیکلی کا سبب 

خود بھی جانا نہیں کہ تجھ سے کہیں 


بے طرح حال دل ہے اور تجھ سے 

دوستانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں 


ایک تو حرف آشنا تھا مگر 

اب زمانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں 


قاصدا ہم فقیر لوگوں کا 

اک ٹھکانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں 


اے خدا درد دل ہے بخشش دوست 

آب و دانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں 


اب تو اپنا بھی اس گلی میں فرازؔ 

آنا جانا نہیں کہ تجھ سے کہیں 


گفتگو اچھی لگی ذوق نظر اچھا لگا   مدتوں کے بعد کوئی ہم سفر اچھا لگا     دل کا دکھ جانا تو دل کا مسئلہ ہے پر ہمیں   اس کا ہنس دینا ہمارے حال پر اچھا لگا     ہر طرح کی بے سر و سامانیوں کے باوجود   آج وہ آیا تو مجھ کو اپنا گھر اچھا لگا     باغباں گلچیں کو چاہے جو کہے ہم کو تو پھول   شاخ سے بڑھ کر کف دل دار پر اچھا لگا     کوئی مقتل میں نہ پہنچا کون ظالم تھا جسے   تیغ قاتل سے زیادہ اپنا سر اچھا لگا     ہم بھی قائل ہیں وفا میں استواری کے مگر   کوئی پوچھے کون کس کو عمر بھر اچھا لگا     اپنی اپنی چاہتیں ہیں لوگ اب جو بھی کہیں   اک پری پیکر کو اک آشفتہ سر اچھا لگا     میرؔ کے مانند اکثر زیست کرتا تھا فرازؔ   تھا تو وہ دیوانہ سا شاعر مگر اچھا لگا Ahmed Faraz Amazing Urdu Hindi Romantic Shayari | Best Ghazals in Urdu By Ahmed Faraz | Best Poetry In Urdu | Best Shayari Collection In Urdu
Ahmed Faraz Poetry Shayari

غزل

گفتگو اچھی لگی ذوق نظر اچھا لگا 

مدتوں کے بعد کوئی ہم سفر اچھا لگا 


دل کا دکھ جانا تو دل کا مسئلہ ہے پر ہمیں 

اس کا ہنس دینا ہمارے حال پر اچھا لگا 


ہر طرح کی بے سر و سامانیوں کے باوجود 

آج وہ آیا تو مجھ کو اپنا گھر اچھا لگا 


باغباں گلچیں کو چاہے جو کہے ہم کو تو پھول 

شاخ سے بڑھ کر کف دل دار پر اچھا لگا 


کوئی مقتل میں نہ پہنچا کون ظالم تھا جسے 

تیغ قاتل سے زیادہ اپنا سر اچھا لگا 


ہم بھی قائل ہیں وفا میں استواری کے مگر 

کوئی پوچھے کون کس کو عمر بھر اچھا لگا 


اپنی اپنی چاہتیں ہیں لوگ اب جو بھی کہیں 

اک پری پیکر کو اک آشفتہ سر اچھا لگا 


میرؔ کے مانند اکثر زیست کرتا تھا فرازؔ 

تھا تو وہ دیوانہ سا شاعر مگر اچھا لگا 


Ahmed Faraz Amazing Urdu Hindi Romantic Shayari | Best Ghazals in Urdu By Ahmed Faraz | Best Poetry In Urdu | Best Shayari Collection In Urduغزل جس سمت بھی دیکھوں نظر آتا ہے کہ تم ہو   اے جان جہاں یہ کوئی تم سا ہے کہ تم ہو     یہ خواب ہے خوشبو ہے کہ جھونکا ہے کہ پل ہے   یہ دھند ہے بادل ہے کہ سایا ہے کہ تم ہو     اس دید کی ساعت میں کئی رنگ ہیں لرزاں   میں ہوں کہ کوئی اور ہے دنیا ہے کہ تم ہو     دیکھو یہ کسی اور کی آنکھیں ہیں کہ میری   دیکھوں یہ کسی اور کا چہرہ ہے کہ تم ہو     یہ عمر گریزاں کہیں ٹھہرے تو یہ جانوں   ہر سانس میں مجھ کو یہی لگتا ہے کہ تم ہو     ہر بزم میں موضوع سخن دل زدگاں کا   اب کون ہے شیریں ہے کہ لیلیٰ ہے کہ تم ہو     اک درد کا پھیلا ہوا صحرا ہے کہ میں ہوں   اک موج میں آیا ہوا دریا ہے کہ تم ہو     وہ وقت نہ آئے کہ دل زار بھی سوچے   اس شہر میں تنہا کوئی ہم سا ہے کہ تم ہو     آباد ہم آشفتہ سروں سے نہیں مقتل   یہ رسم ابھی شہر میں زندہ ہے کہ تم ہو     اے جان فرازؔ اتنی بھی توفیق کسے تھی   ہم کو غم ہستی بھی گوارا ہے کہ تم ہو
Urdu Hindi Romantic Shayari

غزل

جس سمت بھی دیکھوں نظر آتا ہے کہ تم ہو 

اے جان جہاں یہ کوئی تم سا ہے کہ تم ہو 


یہ خواب ہے خوشبو ہے کہ جھونکا ہے کہ پل ہے 

یہ دھند ہے بادل ہے کہ سایا ہے کہ تم ہو 


اس دید کی ساعت میں کئی رنگ ہیں لرزاں 

میں ہوں کہ کوئی اور ہے دنیا ہے کہ تم ہو 


دیکھو یہ کسی اور کی آنکھیں ہیں کہ میری 

دیکھوں یہ کسی اور کا چہرہ ہے کہ تم ہو 


یہ عمر گریزاں کہیں ٹھہرے تو یہ جانوں 

ہر سانس میں مجھ کو یہی لگتا ہے کہ تم ہو 


ہر بزم میں موضوع سخن دل زدگاں کا 

اب کون ہے شیریں ہے کہ لیلیٰ ہے کہ تم ہو 


اک درد کا پھیلا ہوا صحرا ہے کہ میں ہوں 

اک موج میں آیا ہوا دریا ہے کہ تم ہو 


وہ وقت نہ آئے کہ دل زار بھی سوچے 

اس شہر میں تنہا کوئی ہم سا ہے کہ تم ہو 


آباد ہم آشفتہ سروں سے نہیں مقتل 

یہ رسم ابھی شہر میں زندہ ہے کہ تم ہو 


اے جان فرازؔ اتنی بھی توفیق کسے تھی 

ہم کو غم ہستی بھی گوارا ہے کہ تم ہو 



Ahmed Faraz Amazing Urdu Hindi Romantic Shayari | Best Ghazals in Urdu By Ahmed Faraz | Best Poetry In Urdu | Best Shayari Collection In Urdu

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.