Faiz Ahmed Faiz Best Poetry Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Best Ghazals Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Poetry

Faiz Ahmed Faiz Best Poetry Collection in Urdu: Express your inclinations with Pakistan's biggest Poetry assortment of Pakistani Revolutionary artist Faiz Ahmed Faiz Urdu Hindi Romantic Shayari, Poetry and Urdu Ghazals.


 Pakistan's Revolutionary artist Faiz Ahmed Faiz was born on February 13, 1911, in Sialkot . Faiz Ahmad Faiz was passed on at 73 years old on November 20, 1984 in Lahore Pakistan. He was a progressive writer, and one of the most notable writer of the Urdu language from Pakistan. 


Peruse the most recent and best assortment of Faiz Ahmed Faiz Urdu Hindi Romantic Shayari. You can share your number one sections from Faiz Ahmed Faiz Best Urdu Ghazals Collection assortment online with your loved ones. 


Faiz Ahmed Faiz Best Poetry Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Best Ghazals Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Poetry کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں کب ہات میں تیرا ہات نہیں   صد شکر کہ اپنی راتوں میں اب ہجر کی کوئی رات نہیں     مشکل ہیں اگر حالات وہاں دل بیچ آئیں جاں دے آئیں   دل والو کوچۂ جاناں میں کیا ایسے بھی حالات نہیں     جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا وہ شان سلامت رہتی ہے   یہ جان تو آنی جانی ہے اس جاں کی تو کوئی بات نہیں     میدان وفا دربار نہیں یاں نام و نسب کی پوچھ کہاں   عاشق تو کسی کا نام نہیں کچھ عشق کسی کی ذات نہیں     گر بازی عشق کی بازی ہے جو چاہو لگا دو ڈر کیسا   گر جیت گئے تو کیا کہنا ہارے بھی تو بازی مات نہیں
Faiz Ahmed Faiz Poetry

غزل

کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں کب ہات میں تیرا ہات نہیں 

صد شکر کہ اپنی راتوں میں اب ہجر کی کوئی رات نہیں 


مشکل ہیں اگر حالات وہاں دل بیچ آئیں جاں دے آئیں 

دل والو کوچۂ جاناں میں کیا ایسے بھی حالات نہیں 


جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا وہ شان سلامت رہتی ہے 

یہ جان تو آنی جانی ہے اس جاں کی تو کوئی بات نہیں 


میدان وفا دربار نہیں یاں نام و نسب کی پوچھ کہاں 

عاشق تو کسی کا نام نہیں کچھ عشق کسی کی ذات نہیں 


گر بازی عشق کی بازی ہے جو چاہو لگا دو ڈر کیسا 

گر جیت گئے تو کیا کہنا ہارے بھی تو بازی مات نہیں  


کب تک دل کی خیر منائیں کب تک رہ دکھلاؤ گے   کب تک چین کی مہلت دو گے کب تک یاد نہ آؤ گے     بیتا دید امید کا موسم خاک اڑتی ہے آنکھوں میں   کب بھیجو گے درد کا بادل کب برکھا برساؤ گے     عہد وفا یا ترک محبت جو چاہو سو آپ کرو   اپنے بس کی بات ہی کیا ہے ہم سے کیا منواؤ گے     کس نے وصل کا سورج دیکھا کس پر ہجر کی رات ڈھلی   گیسوؤں والے کون تھے کیا تھے ان کو کیا جتلاؤ گے     فیضؔ دلوں کے بھاگ میں ہے گھر بھرنا بھی لٹ جانا تھی   تم اس حسن کے لطف و کرم پر کتنے دن اتراؤ گےFaiz Ahmed Faiz Best Poetry Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Best Ghazals Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Poetry
Faiz Ahmed Faiz Ghazals

غزل

کب تک دل کی خیر منائیں کب تک رہ دکھلاؤ گے 

کب تک چین کی مہلت دو گے کب تک یاد نہ آؤ گے 


بیتا دید امید کا موسم خاک اڑتی ہے آنکھوں میں 

کب بھیجو گے درد کا بادل کب برکھا برساؤ گے 


عہد وفا یا ترک محبت جو چاہو سو آپ کرو 

اپنے بس کی بات ہی کیا ہے ہم سے کیا منواؤ گے 


کس نے وصل کا سورج دیکھا کس پر ہجر کی رات ڈھلی 

گیسوؤں والے کون تھے کیا تھے ان کو کیا جتلاؤ گے 


فیضؔ دلوں کے بھاگ میں ہے گھر بھرنا بھی لٹ جانا تھی 

تم اس حسن کے لطف و کرم پر کتنے دن اتراؤ گے


غزل نصیب آزمانے کے دن آ رہے ہیں   قریب ان کے آنے کے دن آ رہے ہیں     جو دل سے کہا ہے جو دل سے سنا ہے   سب ان کو سنانے کے دن آ رہے ہیں     ابھی سے دل و جاں سر راہ رکھ دو   کہ لٹنے لٹانے کے دن آ رہے ہیں     ٹپکنے لگی ان نگاہوں سے مستی   نگاہیں چرانے کے دن آ رہے ہیں     صبا پھر ہمیں پوچھتی پھر رہی ہے   چمن کو سجانے کے دن آ رہے ہیں     چلو فیضؔ پھر سے کہیں دل لگائیں   سنا ہے ٹھکانے کے دن آ رہے ہیں Faiz Ahmed Faiz Best Poetry Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Best Ghazals Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Poetry
Faiz Ahmed Faiz Poetry Shayari

غزل

نصیب آزمانے کے دن آ رہے ہیں 

قریب ان کے آنے کے دن آ رہے ہیں 


جو دل سے کہا ہے جو دل سے سنا ہے 

سب ان کو سنانے کے دن آ رہے ہیں 


ابھی سے دل و جاں سر راہ رکھ دو 

کہ لٹنے لٹانے کے دن آ رہے ہیں 


ٹپکنے لگی ان نگاہوں سے مستی 

نگاہیں چرانے کے دن آ رہے ہیں 


صبا پھر ہمیں پوچھتی پھر رہی ہے 

چمن کو سجانے کے دن آ رہے ہیں 


چلو فیضؔ پھر سے کہیں دل لگائیں 

سنا ہے ٹھکانے کے دن آ رہے ہیں 


غزل نصیب آزمانے کے دن آ رہے ہیں   قریب ان کے آنے کے دن آ رہے ہیں     جو دل سے کہا ہے جو دل سے سنا ہے   سب ان کو سنانے کے دن آ رہے ہیں     ابھی سے دل و جاں سر راہ رکھ دو   کہ لٹنے لٹانے کے دن آ رہے ہیں     ٹپکنے لگی ان نگاہوں سے مستی   نگاہیں چرانے کے دن آ رہے ہیں     صبا پھر ہمیں پوچھتی پھر رہی ہے   چمن کو سجانے کے دن آ رہے ہیں     چلو فیضؔ پھر سے کہیں دل لگائیں   سنا ہے ٹھکانے کے دن آ رہے ہیں Faiz Ahmed Faiz Best Poetry Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Best Ghazals Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Poetry
Faiz Ahmed Faiz Best Poetry

غزل

تمہاری یاد کے جب زخم بھرنے لگتے ہیں 

کسی بہانے تمہیں یاد کرنے لگتے ہیں 


حدیث یار کے عنواں نکھرنے لگتے ہیں 

تو ہر حریم میں گیسو سنورنے لگتے ہیں 


ہر اجنبی ہمیں محرم دکھائی دیتا ہے 

جو اب بھی تیری گلی سے گزرنے لگتے ہیں 


صبا سے کرتے ہیں غربت نصیب ذکر وطن 

تو چشم صبح میں آنسو ابھرنے لگتے ہیں 


وہ جب بھی کرتے ہیں اس نطق و لب کی بخیہ گری 

فضا میں اور بھی نغمے بکھرنے لگتے ہیں 


در قفس پہ اندھیرے کی مہر لگتی ہے 

تو فیضؔ دل میں ستارے اترنے لگتے ہیں 


بات بس سے نکل چلی ہے   دل کی حالت سنبھل چلی ہے     اب جنوں حد سے بڑھ چلا ہے   اب طبیعت بہل چلی ہے     اشک خوناب ہو چلے ہیں   غم کی رنگت بدل چلی ہے     یا یوں ہی بجھ رہی ہیں شمعیں   یا شب ہجر ٹل چلی ہے     لاکھ پیغام ہو گئے ہیں   جب صبا ایک پل چلی ہے     جاؤ اب سو رہو ستارو   درد کی رات ڈھل چلی ہے Faiz Ahmed Faiz Best Poetry Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Best Ghazals Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Poetry
Faiz Ahmed Faiz Poetry Shayari

غزل

بات بس سے نکل چلی ہے 

دل کی حالت سنبھل چلی ہے 


اب جنوں حد سے بڑھ چلا ہے 

اب طبیعت بہل چلی ہے 


اشک خوناب ہو چلے ہیں 

غم کی رنگت بدل چلی ہے 


یا یوں ہی بجھ رہی ہیں شمعیں 

یا شب ہجر ٹل چلی ہے 


لاکھ پیغام ہو گئے ہیں 

جب صبا ایک پل چلی ہے 


جاؤ اب سو رہو ستارو 

درد کی رات ڈھل چلی ہے 


دل میں اب یوں ترے بھولے ہوئے غم آتے ہیں   جیسے بچھڑے ہوئے کعبہ میں صنم آتے ہیں     ایک اک کر کے ہوئے جاتے ہیں تارے روشن   میری منزل کی طرف تیرے قدم آتے ہیں     رقص مے تیز کرو ساز کی لے تیز کرو   سوئے مے خانہ سفیران حرم آتے ہیں     کچھ ہمیں کو نہیں احسان اٹھانے کا دماغ   وہ تو جب آتے ہیں مائل بہ کرم آتے ہیں     اور کچھ دیر نہ گزرے شب فرقت سے کہو   دل بھی کم دکھتا ہے وہ یاد بھی کم آتے ہیں Faiz Ahmed Faiz Best Poetry Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Best Ghazals Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Poetry
Faiz Ahmed Faiz Best Poetry Collection

غزل

دل میں اب یوں ترے بھولے ہوئے غم آتے ہیں 

جیسے بچھڑے ہوئے کعبہ میں صنم آتے ہیں 


ایک اک کر کے ہوئے جاتے ہیں تارے روشن 

میری منزل کی طرف تیرے قدم آتے ہیں 


رقص مے تیز کرو ساز کی لے تیز کرو 

سوئے مے خانہ سفیران حرم آتے ہیں 


کچھ ہمیں کو نہیں احسان اٹھانے کا دماغ 

وہ تو جب آتے ہیں مائل بہ کرم آتے ہیں 


اور کچھ دیر نہ گزرے شب فرقت سے کہو 

دل بھی کم دکھتا ہے وہ یاد بھی کم آتے ہیں 


تری امید ترا انتظار جب سے ہے   نہ شب کو دن سے شکایت نہ دن کو شب سے ہے     کسی کا درد ہو کرتے ہیں تیرے نام رقم   گلہ ہے جو بھی کسی سے ترے سبب سے ہے     ہوا ہے جب سے دل ناصبور بے قابو   کلام تجھ سے نظر کو بڑے ادب سے ہے     اگر شرر ہے تو بھڑکے جو پھول ہے تو کھلے   طرح طرح کی طلب تیرے رنگ لب سے ہے     کہاں گئے شب فرقت کے جاگنے والے   ستارۂ سحری ہم کلام کب سے ہے Faiz Ahmed Faiz Best Poetry Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Best Ghazals Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Poetry
Best Ghazals in Urdu

غزل

تری امید ترا انتظار جب سے ہے 

نہ شب کو دن سے شکایت نہ دن کو شب سے ہے 


کسی کا درد ہو کرتے ہیں تیرے نام رقم 

گلہ ہے جو بھی کسی سے ترے سبب سے ہے 


ہوا ہے جب سے دل ناصبور بے قابو 

کلام تجھ سے نظر کو بڑے ادب سے ہے 


اگر شرر ہے تو بھڑکے جو پھول ہے تو کھلے 

طرح طرح کی طلب تیرے رنگ لب سے ہے 


کہاں گئے شب فرقت کے جاگنے والے 

ستارۂ سحری ہم کلام کب سے ہے 


غزل رنگ پیراہن کا خوشبو زلف لہرانے کا نام   موسم گل ہے تمہارے بام پر آنے کا نام     دوستو اس چشم و لب کی کچھ کہو جس کے بغیر   گلستاں کی بات رنگیں ہے نہ مے خانے کا نام     پھر نظر میں پھول مہکے دل میں پھر شمعیں جلیں   پھر تصور نے لیا اس بزم میں جانے کا نام     دلبری ٹھہرا زبان خلق کھلوانے کا نام   اب نہیں لیتے پری رو زلف بکھرانے کا نام     اب کسی لیلیٰ کو بھی اقرار محبوبی نہیں   ان دنوں بدنام ہے ہر ایک دیوانے کا نام     محتسب کی خیر اونچا ہے اسی کے فیض سے   رند کا ساقی کا مے کا خم کا پیمانے کا نام     ہم سے کہتے ہیں چمن والے غریبان چمن   تم کوئی اچھا سا رکھ لو اپنے ویرانے کا نام     فیضؔ ان کو ہے تقاضائے وفا ہم سے جنہیں   آشنا کے نام سے پیارا ہے بیگانے کا نام Faiz Ahmed Faiz Best Poetry Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Best Ghazals Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Poetry
Best Poetry In Urdu

غزل

رنگ پیراہن کا خوشبو زلف لہرانے کا نام 

موسم گل ہے تمہارے بام پر آنے کا نام 


دوستو اس چشم و لب کی کچھ کہو جس کے بغیر 

گلستاں کی بات رنگیں ہے نہ مے خانے کا نام 


پھر نظر میں پھول مہکے دل میں پھر شمعیں جلیں 

پھر تصور نے لیا اس بزم میں جانے کا نام 


دلبری ٹھہرا زبان خلق کھلوانے کا نام 

اب نہیں لیتے پری رو زلف بکھرانے کا نام 


اب کسی لیلیٰ کو بھی اقرار محبوبی نہیں 

ان دنوں بدنام ہے ہر ایک دیوانے کا نام 


محتسب کی خیر اونچا ہے اسی کے فیض سے 

رند کا ساقی کا مے کا خم کا پیمانے کا نام 


ہم سے کہتے ہیں چمن والے غریبان چمن 

تم کوئی اچھا سا رکھ لو اپنے ویرانے کا نام 


فیضؔ ان کو ہے تقاضائے وفا ہم سے جنہیں 

آشنا کے نام سے پیارا ہے بیگانے کا نام 


نہ گنواؤ ناوک نیم کش دل ریزہ ریزہ گنوا دیا   جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو تن داغ داغ لٹا دیا     مرے چارہ گر کو نوید ہو صف دشمناں کو خبر کرو   جو وہ قرض رکھتے تھے جان پر وہ حساب آج چکا دیا     کرو کج جبیں پہ سر کفن مرے قاتلوں کو گماں نہ ہو   کہ غرور عشق کا بانکپن پس مرگ ہم نے بھلا دیا     ادھر ایک حرف کہ کشتنی یہاں لاکھ عذر تھا گفتنی   جو کہا تو سن کے اڑا دیا جو لکھا تو پڑھ کے مٹا دیا     جو رکے تو کوہ گراں تھے ہم جو چلے تو جاں سے گزر گئے   رہ یار ہم نے قدم قدم تجھے یادگار بنا دیا Faiz Ahmed Faiz Best Poetry Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Best Ghazals Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Poetry
Faiz Ahmed Faiz Shayari

غزل

نہ گنواؤ ناوک نیم کش دل ریزہ ریزہ گنوا دیا 

جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو تن داغ داغ لٹا دیا 


مرے چارہ گر کو نوید ہو صف دشمناں کو خبر کرو 

جو وہ قرض رکھتے تھے جان پر وہ حساب آج چکا دیا 


کرو کج جبیں پہ سر کفن مرے قاتلوں کو گماں نہ ہو 

کہ غرور عشق کا بانکپن پس مرگ ہم نے بھلا دیا 


ادھر ایک حرف کہ کشتنی یہاں لاکھ عذر تھا گفتنی 

جو کہا تو سن کے اڑا دیا جو لکھا تو پڑھ کے مٹا دیا 


جو رکے تو کوہ گراں تھے ہم جو چلے تو جاں سے گزر گئے 

رہ یار ہم نے قدم قدم تجھے یادگار بنا دیا 


غزل ترے غم کو جاں کی تلاش تھی ترے جاں نثار چلے گئے   تری رہ میں کرتے تھے سر طلب سر رہ گزار چلے گئے     تری کج ادائی سے ہار کے شب انتظار چلی گئی   مرے ضبط حال سے روٹھ کر مرے غم گسار چلے گئے     نہ سوال وصل نہ عرض غم نہ حکایتیں نہ شکایتیں   ترے عہد میں دل زار کے سبھی اختیار چلے گئے     یہ ہمیں تھے جن کے لباس پر سر رہ سیاہی لکھی گئی   یہی داغ تھے جو سجا کے ہم سر بزم یار چلے گئے     نہ رہا جنون رخ وفا یہ رسن یہ دار کرو گے کیا   جنہیں جرم عشق پہ ناز تھا وہ گناہ گار چلے Faiz Ahmed Faiz Best Poetry Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Best Ghazals Collection In Urdu | Faiz Ahmed Faiz Poetry
Faiz Ahmed Faiz Poetry Shayari Ghazals

غزل

ترے غم کو جاں کی تلاش تھی ترے جاں نثار چلے گئے 

تری رہ میں کرتے تھے سر طلب سر رہ گزار چلے گئے 


تری کج ادائی سے ہار کے شب انتظار چلی گئی 

مرے ضبط حال سے روٹھ کر مرے غم گسار چلے گئے 


نہ سوال وصل نہ عرض غم نہ حکایتیں نہ شکایتیں 

ترے عہد میں دل زار کے سبھی اختیار چلے گئے 


یہ ہمیں تھے جن کے لباس پر سر رہ سیاہی لکھی گئی 

یہی داغ تھے جو سجا کے ہم سر بزم یار چلے گئے 


نہ رہا جنون رخ وفا یہ رسن یہ دار کرو گے کیا 

جنہیں جرم عشق پہ ناز تھا وہ گناہ گار چلے گئے 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.