Amjad Islam Amjad Poetry Shayari & Ghazals in Urdu | Best Urdu Ghazals Collection By Amjad Islam Amjad | Amjad Islam Amjad Sad Poetry In Urdu


Amjad Islam Amjad Best Ghazals in Urdu, PP, Sitara-e-Imtiaz is a Urdu artist, show author and lyricist from Pakistan. The writer of in excess of 40 books in a vocation crossing 50 years, he has gotten many honors for his scholarly work and screenplay for TV, including Pride of Performance and Sitara-e-Imtiaz Awards.

 

Amjad Islam Amjad Poetry Shayari & Ghazals permits perusers to communicate their internal sentiments with the assistance of wonderful Shayari. Amjad Islam Amjad shayari and ghazals is famous among individuals who love to peruse great sonnets. You can understand 2 and 4 lines Poetry, and Amjad Islam Amjad Shayari pictures can undoubtedly impart it to your friends and family including your loved ones. 


Up till, a few books have been composed on Amjad Islam Amjad Shayari. Urdu Ghazal perusers have their own decision or inclination and here you can peruse Amjad Islam Amjad Shayari in Urdu from various classifications.


Amjad Islam Amjad Poetry Shayari & Ghazals in Urdu | Best Urdu Ghazals Collection By Amjad Islam Amjad | Amjad Islam Amjad Sad Poetry In Urdu دوریاں سمٹنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے   رنجشوں کے مٹنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے     ہجر کے دوراہے پر ایک پل نہ ٹھہرا وہ   راستے بدلنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے     آنکھ سے نہ ہٹنا تم آنکھ کے جھپکنے تک   آنکھ کے جھپکنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے     حادثہ بھی ہونے میں وقت کچھ تو لیتا ہے   بخت کے بگڑنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے     خشک بھی نہ ہو پائی روشنائی حرفوں کی   جان من مکرنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے     فرد کی نہیں ہے یہ بات ہے قبیلے کی   گر کے پھر سنبھلنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے     درد کی کہانی کو عشق کے فسانے کو   داستان بننے میں دیر کچھ تو لگتی ہے
Best Ghazals in Urdu

غزل

دوریاں سمٹنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے 

رنجشوں کے مٹنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے 


ہجر کے دوراہے پر ایک پل نہ ٹھہرا وہ 

راستے بدلنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے 


آنکھ سے نہ ہٹنا تم آنکھ کے جھپکنے تک 

آنکھ کے جھپکنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے 


حادثہ بھی ہونے میں وقت کچھ تو لیتا ہے 

بخت کے بگڑنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے 


خشک بھی نہ ہو پائی روشنائی حرفوں کی 

جان من مکرنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے 


فرد کی نہیں ہے یہ بات ہے قبیلے کی 

گر کے پھر سنبھلنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے 


درد کی کہانی کو عشق کے فسانے کو 

داستان بننے میں دیر کچھ تو لگتی ہے 


دستکیں بھی دینے پر در اگر نہ کھلتا ہو 

سیڑھیاں اترنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے 


خواہشیں پرندوں سے لاکھ ملتی جلتی ہوں 

دوست پر نکلنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے 


عمر بھر کی مہلت تو وقت ہے تعارف کا 

زندگی سمجھنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے 


رنگ یوں تو ہوتے ہیں بادلوں کے اندر ہی 

پر دھنک کے بننے میں دیر کچھ تو لگتی ہے 


ان کی اور پھولوں کی ایک سی ردائیں ہیں 

تتلیاں پکڑنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے 


زلزلے کی صورت میں عشق وار کرتا ہے 

سوچنے سمجھنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے 


بھیڑ وقت لیتی ہے رہنما پرکھنے میں 

کاروان بننے میں دیر کچھ تو لگتی ہے 


ہو چمن کے پھولوں کا یا کسی پری وش کا 

حسن کے سنورنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے 


مستقل نہیں امجدؔ یہ دھواں مقدر کا 

لکڑیاں سلگنے میں دیر کچھ تو لگتی ہے 


غزل بھیڑ میں اک اجنبی کا سامنا اچھا لگا   سب سے چھپ کر وہ کسی کا دیکھنا اچھا لگا     سرمئی آنکھوں کے نیچے پھول سے کھلنے لگے   کہتے کہتے کچھ کسی کا سوچنا اچھا لگا     بات تو کچھ بھی نہیں تھیں لیکن اس کا ایک دم   ہاتھ کو ہونٹوں پہ رکھ کر روکنا اچھا لگا     چائے میں چینی ملانا اس گھڑی بھایا بہت   زیر لب وہ مسکراتا شکریہ اچھا لگا     دل میں کتنے عہد باندھے تھے بھلانے کے اسے   وہ ملا تو سب ارادے توڑنا اچھا لگا     بے ارادہ لمس کی وہ سنسنی پیاری لگی   کم توجہ آنکھ کا وہ دیکھنا اچھا لگا     نیم شب کی خاموشی میں بھیگتی سڑکوں پہ کل   تیری یادوں کے جلو میں گھومنا اچھا لگا     اس عدوئے جاں کو امجدؔ میں برا کیسے کہوں   جب بھی آیا سامنے وہ بے وفا اچھا لگا Amjad Islam Amjad Poetry Shayari & Ghazals in Urdu | Best Urdu Ghazals Collection By Amjad Islam Amjad | Amjad Islam Amjad Sad Poetry In Urdu
Amjad Islam Amjad Poetry In Urdu

غزل

بھیڑ میں اک اجنبی کا سامنا اچھا لگا 

سب سے چھپ کر وہ کسی کا دیکھنا اچھا لگا 


سرمئی آنکھوں کے نیچے پھول سے کھلنے لگے 

کہتے کہتے کچھ کسی کا سوچنا اچھا لگا 


بات تو کچھ بھی نہیں تھیں لیکن اس کا ایک دم 

ہاتھ کو ہونٹوں پہ رکھ کر روکنا اچھا لگا 


چائے میں چینی ملانا اس گھڑی بھایا بہت 

زیر لب وہ مسکراتا شکریہ اچھا لگا 


دل میں کتنے عہد باندھے تھے بھلانے کے اسے 

وہ ملا تو سب ارادے توڑنا اچھا لگا 


بے ارادہ لمس کی وہ سنسنی پیاری لگی 

کم توجہ آنکھ کا وہ دیکھنا اچھا لگا 


نیم شب کی خاموشی میں بھیگتی سڑکوں پہ کل 

تیری یادوں کے جلو میں گھومنا اچھا لگا 


اس عدوئے جاں کو امجدؔ میں برا کیسے کہوں 

جب بھی آیا سامنے وہ بے وفا اچھا لگا 


غزل یہ اور بات ہے تجھ سے گلا نہیں کرتے   جو زخم تو نے دیے ہیں بھرا نہیں کرتے     ہزار جال لیے گھومتی پھرے دنیا   ترے اسیر کسی کے ہوا نہیں کرتے     یہ آئنوں کی طرح دیکھ بھال چاہتے ہیں   کہ دل بھی ٹوٹیں تو پھر سے جڑا نہیں کرتے     وفا کی آنچ سخن کا تپاک دو ان کو   دلوں کے چاک رفو سے سلا نہیں کرتے     جہاں ہو پیار غلط فہمیاں بھی ہوتی ہیں   سو بات بات پہ یوں دل برا نہیں کرتے     ہمیں ہماری انائیں تباہ کر دیں گی   مکالمے کا اگر سلسلہ نہیں کرتے     جو ہم پہ گزری ہے جاناں وہ تم پہ بھی گزرے   جو دل بھی چاہے تو ایسی دعا نہیں کرتے     ہر اک دعا کے مقدر میں کب حضوری ہے   تمام غنچے تو امجدؔ کھلا نہیں کرتےAmjad Islam Amjad Poetry Shayari & Ghazals in Urdu | Best Urdu Ghazals Collection By Amjad Islam Amjad | Amjad Islam Amjad Sad Poetry In Urdu
Amjad Islam Amjad Shayari

غزل

یہ اور بات ہے تجھ سے گلا نہیں کرتے 

جو زخم تو نے دیے ہیں بھرا نہیں کرتے 


ہزار جال لیے گھومتی پھرے دنیا 

ترے اسیر کسی کے ہوا نہیں کرتے 


یہ آئنوں کی طرح دیکھ بھال چاہتے ہیں 

کہ دل بھی ٹوٹیں تو پھر سے جڑا نہیں کرتے 


وفا کی آنچ سخن کا تپاک دو ان کو 

دلوں کے چاک رفو سے سلا نہیں کرتے 


جہاں ہو پیار غلط فہمیاں بھی ہوتی ہیں 

سو بات بات پہ یوں دل برا نہیں کرتے 


ہمیں ہماری انائیں تباہ کر دیں گی 

مکالمے کا اگر سلسلہ نہیں کرتے 


جو ہم پہ گزری ہے جاناں وہ تم پہ بھی گزرے 

جو دل بھی چاہے تو ایسی دعا نہیں کرتے 


ہر اک دعا کے مقدر میں کب حضوری ہے 

تمام غنچے تو امجدؔ کھلا نہیں کرتے 


غزل چہرے پہ مرے زلف کو پھیلاؤ کسی دن   کیا روز گرجتے ہو برس جاؤ کسی دن     رازوں کی طرح اترو مرے دل میں کسی شب   دستک پہ مرے ہاتھ کی کھل جاؤ کسی دن     پیڑوں کی طرح حسن کی بارش میں نہا لوں   بادل کی طرح جھوم کے گھر آؤ کسی دن     خوشبو کی طرح گزرو مری دل کی گلی سے   پھولوں کی طرح مجھ پہ بکھر جاؤ کسی دن     گزریں جو میرے گھر سے تو رک جائیں ستارے   اس طرح مری رات کو چمکاؤ کسی دن     میں اپنی ہر اک سانس اسی رات کو دے دوں   سر رکھ کے مرے سینے پہ سو جاؤ کسی دن Amjad Islam Amjad Poetry Shayari & Ghazals in Urdu | Best Urdu Ghazals Collection By Amjad Islam Amjad | Amjad Islam Amjad Sad Poetry In Urdu
Best Poetry In Urdu

غزل

چہرے پہ مرے زلف کو پھیلاؤ کسی دن 

کیا روز گرجتے ہو برس جاؤ کسی دن 


رازوں کی طرح اترو مرے دل میں کسی شب 

دستک پہ مرے ہاتھ کی کھل جاؤ کسی دن 


پیڑوں کی طرح حسن کی بارش میں نہا لوں 

بادل کی طرح جھوم کے گھر آؤ کسی دن 


خوشبو کی طرح گزرو مری دل کی گلی سے 

پھولوں کی طرح مجھ پہ بکھر جاؤ کسی دن 


گزریں جو میرے گھر سے تو رک جائیں ستارے 

اس طرح مری رات کو چمکاؤ کسی دن 


میں اپنی ہر اک سانس اسی رات کو دے دوں 

سر رکھ کے مرے سینے پہ سو جاؤ کسی دن 


کہاں آ کے رکنے تھے راستے کہاں موڑ تھا اسے بھول جا   وہ جو مل گیا اسے یاد رکھ جو نہیں ملا اسے بھول جا     وہ ترے نصیب کی بارشیں کسی اور چھت پہ برس گئیں   دل بے خبر مری بات سن اسے بھول جا اسے بھول جا     میں تو گم تھا تیرے ہی دھیان میں تری آس تیرے گمان میں   صبا کہہ گئی مرے کان میں مرے ساتھ آ اسے بھول جا     کسی آنکھ میں نہیں اشک غم ترے بعد کچھ بھی نہیں ہے کم   تجھے زندگی نے بھلا دیا تو بھی مسکرا اسے بھول جا     کہیں چاک جاں کا رفو نہیں کسی آستیں پہ لہو نہیں   کہ شہید راہ ملال کا نہیں خوں بہا اسے بھول جا     کیوں اٹا ہوا ہے غبار میں غم زندگی کے فشار میں   وہ جو درد تھا ترے بخت میں سو وہ ہو گیا اسے بھول جا     تجھے چاند بن کے ملا تھا جو ترے ساحلوں پہ کھلا تھا جو   وہ تھا ایک دریا وصال کا سو اتر گیا اسے بھول جا Amjad Islam Amjad Poetry Shayari & Ghazals in Urdu | Best Urdu Ghazals Collection By Amjad Islam Amjad | Amjad Islam Amjad Sad Poetry In Urdu
Best Urdu Ghazals Collection

غزل

کہاں آ کے رکنے تھے راستے کہاں موڑ تھا اسے بھول جا 

وہ جو مل گیا اسے یاد رکھ جو نہیں ملا اسے بھول جا 


وہ ترے نصیب کی بارشیں کسی اور چھت پہ برس گئیں 

دل بے خبر مری بات سن اسے بھول جا اسے بھول جا 


میں تو گم تھا تیرے ہی دھیان میں تری آس تیرے گمان میں 

صبا کہہ گئی مرے کان میں مرے ساتھ آ اسے بھول جا 


کسی آنکھ میں نہیں اشک غم ترے بعد کچھ بھی نہیں ہے کم 

تجھے زندگی نے بھلا دیا تو بھی مسکرا اسے بھول جا 


کہیں چاک جاں کا رفو نہیں کسی آستیں پہ لہو نہیں 

کہ شہید راہ ملال کا نہیں خوں بہا اسے بھول جا 


کیوں اٹا ہوا ہے غبار میں غم زندگی کے فشار میں 

وہ جو درد تھا ترے بخت میں سو وہ ہو گیا اسے بھول جا 


تجھے چاند بن کے ملا تھا جو ترے ساحلوں پہ کھلا تھا جو 

وہ تھا ایک دریا وصال کا سو اتر گیا اسے بھول جا 


یہ جو حاصل ہمیں ہر شے کی فراوانی ہے   یہ بھی تو اپنی جگہ ایک پریشانی ہے     زندگی کا ہی نہیں ٹھور ٹھکانہ معلوم   موت تو طے ہے کہ کس وقت کہاں آنی ہے     کوئی کرتا ہی نہیں ذکر وفاداری کا   ان دنوں عشق میں آسانی ہی آسانی ہے     کب یہ سوچا تھا کبھی دوست کہ یوں بھی ہوگا   تیری صورت تری آواز سے پہچانی ہے     چین لینے ہی نہیں دیتی کسی پل مجھ کو   روز اول سے مرے ساتھ جو حیرانی ہے     یہ بھی ممکن ہے کہ آبادی ہو اس سے آگے   یہ جو تا حد نظر پھیلتی ویرانی ہے     کیوں ستارے ہیں کہیں اور کہیں آنسو ہیں   آنکھ والوں نے یہی رمز نہیں جانی ہے     تخت سے تختہ بہت دور نہیں ہوتا ہے   بس یہی بات ہمیں آپ کو بتلانی ہے     دوست کی بزم ہی وہ بزم ہے امجدؔ کہ جہاں   عقل کو ساتھ میں رکھنا بڑی نادانی ہے Amjad Islam Amjad Poetry Shayari & Ghazals in Urdu | Best Urdu Ghazals Collection By Amjad Islam Amjad | Amjad Islam Amjad Sad Poetry In Urdu
Best Urdu Poetry Collection

غزل

یہ جو حاصل ہمیں ہر شے کی فراوانی ہے 

یہ بھی تو اپنی جگہ ایک پریشانی ہے 


زندگی کا ہی نہیں ٹھور ٹھکانہ معلوم 

موت تو طے ہے کہ کس وقت کہاں آنی ہے 


کوئی کرتا ہی نہیں ذکر وفاداری کا 

ان دنوں عشق میں آسانی ہی آسانی ہے 


کب یہ سوچا تھا کبھی دوست کہ یوں بھی ہوگا 

تیری صورت تری آواز سے پہچانی ہے 


چین لینے ہی نہیں دیتی کسی پل مجھ کو 

روز اول سے مرے ساتھ جو حیرانی ہے 


یہ بھی ممکن ہے کہ آبادی ہو اس سے آگے 

یہ جو تا حد نظر پھیلتی ویرانی ہے 


کیوں ستارے ہیں کہیں اور کہیں آنسو ہیں 

آنکھ والوں نے یہی رمز نہیں جانی ہے 


تخت سے تختہ بہت دور نہیں ہوتا ہے 

بس یہی بات ہمیں آپ کو بتلانی ہے 


دوست کی بزم ہی وہ بزم ہے امجدؔ کہ جہاں 

عقل کو ساتھ میں رکھنا بڑی نادانی ہے 


جو دن تھا ایک مصیبت تو رات بھاری تھی   گزارنی تھی مگر زندگی، گزاری تھی     سواد شوق میں ایسے بھی کچھ مقام آئے   نہ مجھ کو اپنی خبر تھی نہ کچھ تمہاری تھی     لرزتے ہاتھوں سے دیوار لپٹی جاتی تھی   نہ پوچھ کس طرح تصویر وہ اتاری تھی     جو پیار ہم نے کیا تھا وہ کاروبار نہ تھا   نہ تم نے جیتی یہ بازی نہ میں نے ہاری تھی     طواف کرتے تھے اس کا بہار کے منظر   جو دل کی سیج پہ اتری عجب سواری تھی     تمہارا آنا بھی اچھا نہیں لگا مجھ کو   فسردگی سی عجب آج دل پہ طاری تھی     کسی بھی ظلم پہ کوئی بھی کچھ نہ کہتا تھا   نہ جانے کون سی جاں تھی جو اتنی پیاری تھی     ہجوم بڑھتا چلا جاتا تھا سر محفل   بڑے رسان سے قاتل کی مشق جاری تھی     تماشا دیکھنے والوں کو کون بتلاتا   کہ اس کے بعد انہی میں کسی کی باری تھی     وہ اس طرح تھا مرے بازوؤں کے حلقے میں   نہ دل کو چین تھا امجدؔ نہ بے قراری تھی Amjad Islam Amjad Poetry Shayari & Ghazals in Urdu | Best Urdu Ghazals Collection By Amjad Islam Amjad | Amjad Islam Amjad Sad Poetry In Urdu
Sad Urdu Poetry

غزل

جو دن تھا ایک مصیبت تو رات بھاری تھی 

گزارنی تھی مگر زندگی، گزاری تھی 


سواد شوق میں ایسے بھی کچھ مقام آئے 

نہ مجھ کو اپنی خبر تھی نہ کچھ تمہاری تھی 


لرزتے ہاتھوں سے دیوار لپٹی جاتی تھی 

نہ پوچھ کس طرح تصویر وہ اتاری تھی 


جو پیار ہم نے کیا تھا وہ کاروبار نہ تھا 

نہ تم نے جیتی یہ بازی نہ میں نے ہاری تھی 


طواف کرتے تھے اس کا بہار کے منظر 

جو دل کی سیج پہ اتری عجب سواری تھی 


تمہارا آنا بھی اچھا نہیں لگا مجھ کو 

فسردگی سی عجب آج دل پہ طاری تھی 


کسی بھی ظلم پہ کوئی بھی کچھ نہ کہتا تھا 

نہ جانے کون سی جاں تھی جو اتنی پیاری تھی 


ہجوم بڑھتا چلا جاتا تھا سر محفل 

بڑے رسان سے قاتل کی مشق جاری تھی 


تماشا دیکھنے والوں کو کون بتلاتا 

کہ اس کے بعد انہی میں کسی کی باری تھی 


وہ اس طرح تھا مرے بازوؤں کے حلقے میں 

نہ دل کو چین تھا امجدؔ نہ بے قراری تھی 


اپنے گھر کی کھڑکی سے میں آسمان کو دیکھوں گا   جس پر تیرا نام لکھا ہے اس تارے کو ڈھونڈوں گا     تم بھی ہر شب دیا جلا کر پلکوں کی دہلیز پہ رکھنا   میں بھی روز اک خواب تمہارے شہر کی جانب بھیجوں گا     ہجر کے دریا میں تم پڑھنا لہروں کی تحریریں بھی   پانی کی ہر سطر پہ میں کچھ دل کی باتیں لکھوں گا     جس تنہا سے پیڑ کے نیچے ہم بارش میں بھیگے تھے   تم بھی اس کو چھو کے گزرنا میں بھی اس سے لپٹوں گا     خواب مسافر لمحوں کے ہیں ساتھ کہاں تک جائیں گے   تم نے بالکل ٹھیک کہا ہے میں بھی اب کچھ سوچوں گا     بادل اوڑھ کے گزروں گا میں تیرے گھر کے آنگن سے   قوس قزح کے سب رنگوں میں تجھ کو بھیگا دیکھوں گا     بے موسم بارش کی صورت دیر تلک اور دور تلک   تیرے دیار حسن پہ میں بھی کن من کن من برسوں گا     شرم سے دہرا ہو جائے گا کان پڑا وہ بندا بھی   باد صبا کے لہجے میں اک بات میں ایسی پوچھوں گا     صفحہ صفحہ ایک کتاب حسن سی کھلتی جائے گی   اور اسی کی لے میں پھر میں تم کو ازبر کر لوں گا     وقت کے اک کنکر نے جس کو عکسوں میں تقسیم کیا   آب رواں میں کیسے امجدؔ اب وہ چہرہ جوڑوں گا Amjad Islam Amjad Poetry Shayari & Ghazals in Urdu | Best Urdu Ghazals Collection By Amjad Islam Amjad | Amjad Islam Amjad Sad Poetry In Urdu
Urdu Hindi Romantic Shayari

غزل

اپنے گھر کی کھڑکی سے میں آسمان کو دیکھوں گا 

جس پر تیرا نام لکھا ہے اس تارے کو ڈھونڈوں گا 


تم بھی ہر شب دیا جلا کر پلکوں کی دہلیز پہ رکھنا 

میں بھی روز اک خواب تمہارے شہر کی جانب بھیجوں گا 


ہجر کے دریا میں تم پڑھنا لہروں کی تحریریں بھی 

پانی کی ہر سطر پہ میں کچھ دل کی باتیں لکھوں گا 


جس تنہا سے پیڑ کے نیچے ہم بارش میں بھیگے تھے 

تم بھی اس کو چھو کے گزرنا میں بھی اس سے لپٹوں گا 


خواب مسافر لمحوں کے ہیں ساتھ کہاں تک جائیں گے 

تم نے بالکل ٹھیک کہا ہے میں بھی اب کچھ سوچوں گا 


بادل اوڑھ کے گزروں گا میں تیرے گھر کے آنگن سے 

قوس قزح کے سب رنگوں میں تجھ کو بھیگا دیکھوں گا 


بے موسم بارش کی صورت دیر تلک اور دور تلک 

تیرے دیار حسن پہ میں بھی کن من کن من برسوں گا 


شرم سے دہرا ہو جائے گا کان پڑا وہ بندا بھی 

باد صبا کے لہجے میں اک بات میں ایسی پوچھوں گا 


صفحہ صفحہ ایک کتاب حسن سی کھلتی جائے گی 

اور اسی کی لے میں پھر میں تم کو ازبر کر لوں گا 


وقت کے اک کنکر نے جس کو عکسوں میں تقسیم کیا 

آب رواں میں کیسے امجدؔ اب وہ چہرہ جوڑوں گا 


آئینوں میں عکس نہ ہوں تو حیرت رہتی ہے   جیسے خالی آنکھوں میں بھی وحشت رہتی ہے     ہر دم دنیا کے ہنگامے گھیرے رکھتے تھے   جب سے تیرے دھیان لگے ہیں فرصت رہتی ہے     کرنی ہے تو کھل کے کرو انکار وفا کی بات   بات ادھوری رہ جائے تو حسرت رہتی ہے     شہر سخن میں ایسا کچھ کر عزت بن جائے   سب کچھ مٹی ہو جاتا ہے عزت رہتی ہے     بنتے بنتے ڈھ جاتی ہے دل کی ہر تعمیر   خواہش کے بہروپ میں شاید قسمت رہتی ہے     سائے لرزتے رہتے ہیں شہروں کی گلیوں میں   رہتے تھے انسان جہاں اب دہشت رہتی ہے     موسم کوئی خوشبو لے کر آتے جاتے ہیں   کیا کیا ہم کو رات گئے تک وحشت رہتی ہے     دھیان میں میلہ سا لگتا ہے بیتی یادوں کا   اکثر اس کے غم سے دل کی صحبت رہتی ہے     پھولوں کی تختی پر جیسے رنگوں کی تحریر   لوح سخن پر ایسے امجدؔ شہرت رہتی ہے Amjad Islam Amjad Poetry Shayari & Ghazals in Urdu | Best Urdu Ghazals Collection By Amjad Islam Amjad | Amjad Islam Amjad Sad Poetry In Urdu
Amjad Islam Amjad Poetry In Urdu

غزل

آئینوں میں عکس نہ ہوں تو حیرت رہتی ہے 

جیسے خالی آنکھوں میں بھی وحشت رہتی ہے 


ہر دم دنیا کے ہنگامے گھیرے رکھتے تھے 

جب سے تیرے دھیان لگے ہیں فرصت رہتی ہے 


کرنی ہے تو کھل کے کرو انکار وفا کی بات 

بات ادھوری رہ جائے تو حسرت رہتی ہے 


شہر سخن میں ایسا کچھ کر عزت بن جائے 

سب کچھ مٹی ہو جاتا ہے عزت رہتی ہے 


بنتے بنتے ڈھ جاتی ہے دل کی ہر تعمیر 

خواہش کے بہروپ میں شاید قسمت رہتی ہے 


سائے لرزتے رہتے ہیں شہروں کی گلیوں میں 

رہتے تھے انسان جہاں اب دہشت رہتی ہے 


موسم کوئی خوشبو لے کر آتے جاتے ہیں 

کیا کیا ہم کو رات گئے تک وحشت رہتی ہے 


دھیان میں میلہ سا لگتا ہے بیتی یادوں کا 

اکثر اس کے غم سے دل کی صحبت رہتی ہے 


پھولوں کی تختی پر جیسے رنگوں کی تحریر 

لوح سخن پر ایسے امجدؔ شہرت رہتی ہے 


تھے خواب ایک ہمارے بھی اور تمہارے بھی   پر اپنا کھیل دکھاتے رہے ستارے بھی     یہ زندگی ہے یہاں اس طرح ہی ہوتا ہے   سبھی نے بوجھ سے لادے ہیں کچھ اتارے بھی     سوال یہ ہے کہ آپس میں ہم ملیں کیسے   ہمیشہ ساتھ تو چلتے ہیں دو کنارے بھی     کسی کا اپنا محبت میں کچھ نہیں ہوتا   کہ مشترک ہیں یہاں سود بھی خسارے بھی     بگاڑ پر ہے جو تنقید سب بجا لیکن   تمہارے حصے کے جو کام تھے سنوارے بھی     بڑے سکون سے ڈوبے تھے ڈوبنے والے   جو ساحلوں پہ کھڑے تھے بہت پکارے بھی     پہ جیسے ریل میں دو اجنبی مسافر ہوں   سفر میں ساتھ رہے یوں تو ہم تمہارے بھی     یہی سہی تری مرضی سمجھ نہ پائے ہم   خدا گواہ کہ مبہم تھے کچھ اشارے بھی     یہی تو ایک حوالہ ہے میرے ہونے کا   یہی گراتی ہے مجھ کو یہی اتارے بھی     اسی زمین میں اک دن مجھے بھی سونا ہے   اسی زمیں کی امانت ہیں میرے پیارے بھی     وہ اب جو دیکھ کے پہچانتے نہیں امجدؔ   ہے کل کی بات یہ لگتے تھے کچھ ہمارے بھی Amjad Islam Amjad Poetry Shayari & Ghazals in Urdu | Best Urdu Ghazals Collection By Amjad Islam Amjad | Amjad Islam Amjad Sad Poetry In Urdu
Amjad Islam Amjad Poetry Shayari & Ghazals

غزل

تھے خواب ایک ہمارے بھی اور تمہارے بھی 

پر اپنا کھیل دکھاتے رہے ستارے بھی 


یہ زندگی ہے یہاں اس طرح ہی ہوتا ہے 

سبھی نے بوجھ سے لادے ہیں کچھ اتارے بھی 


سوال یہ ہے کہ آپس میں ہم ملیں کیسے 

ہمیشہ ساتھ تو چلتے ہیں دو کنارے بھی 


کسی کا اپنا محبت میں کچھ نہیں ہوتا 

کہ مشترک ہیں یہاں سود بھی خسارے بھی 


بگاڑ پر ہے جو تنقید سب بجا لیکن 

تمہارے حصے کے جو کام تھے سنوارے بھی 


بڑے سکون سے ڈوبے تھے ڈوبنے والے 

جو ساحلوں پہ کھڑے تھے بہت پکارے بھی 


پہ جیسے ریل میں دو اجنبی مسافر ہوں 

سفر میں ساتھ رہے یوں تو ہم تمہارے بھی 


یہی سہی تری مرضی سمجھ نہ پائے ہم 

خدا گواہ کہ مبہم تھے کچھ اشارے بھی 


یہی تو ایک حوالہ ہے میرے ہونے کا 

یہی گراتی ہے مجھ کو یہی اتارے بھی 


اسی زمین میں اک دن مجھے بھی سونا ہے 

اسی زمیں کی امانت ہیں میرے پیارے بھی 


وہ اب جو دیکھ کے پہچانتے نہیں امجدؔ 

ہے کل کی بات یہ لگتے تھے کچھ ہمارے بھی 


Amjad Islam Amjad Poetry Shayari & Ghazals in Urdu | Best Urdu Ghazals Collection By Amjad Islam Amjad | Amjad Islam Amjad Sad Poetry In Urdu


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.